www.hashimclinic.blogspot.com
منی
آپ دنیا بھر سے کسی بھی سیکس ایجوکشن کی کتاب یا website کو پڑھ کر دیکھ لیں اس topic کے بغیر وو کتاب نہ مکمل لگی گی- کوئی بھی writer جب سیکس ایجوکشن پر لکھتا ہے تو وہ منی semen کا topic ضرور لکھتا ہے صرف اس لیے کیونکہ اس حوالے سے مردوں میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہے- اور رہی سہی کسر نیم حکیموں نے پوری کر رکھی ہے-
منی کو جوہر حیات کہا جاتا ہے یا منی کے ایک قطرے کو خون کی سو بوندوں کے برابر بھی کہا جاتا ہے جو کے سراسر نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے- میں آپ سے ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں اگر منی کا ایک قطرہ خون کی سو بوندوں کے برابر ہو تو ایک دن میں تین سے چار بار masturbation کرنے والا بندہ تو زندہ ہی نہ رہے- اس لیے یہ خیال بکل غلط ہے کہ منی کا ایک قطرہ خون کے سو قطروں کے برابر ہے-
ہمارے ہاں اکثر لوگ منی کی ماہیت یعنی nature کے حوالے سے بہت پریشان دکھائی دیتے ہیں کہ یہ گاڑھی ہے یا پتلی ، تھوڑی ہے یا زیادہ اس کا رنگ کیسا ہے وغیرہ وغیرہ - ہر آدمی کی nature کے لحاظ سے اس کی منی میں بھی فرق ہوتا ہے-اس کا مردانہ قوّت کے ساتھ ہر گز کوئی تعلق نہیں ہوتا- سواے اولاد پیدا کرنے کے منی کا اور کوئی کام نہیں ہوتا منی کے ذریے صرف نطفہ یعنی سپرمز باھر آتے ہیں جو مباشرت کے دوران عورت کے رحم میں جا داخل ہو کر حمل ٹھہراتے ہیں- اس کے علاوہ منی نطفہ کے لیے زندگی ہوتی ہے جس طرح oxygen انسانوں کے لیے ضروری ہوتی ہے-
ایک اور بری غلط فہمی یہ ہے کہ اولاد کی پیدایش کے لیے منی کا گاڑھا ہونا ضروری ہے ایسا بلکل بھی نہیں ہے- منی کا اخراج صرف لطف حاصل کرنے کے لیے ہوتا ہے ( یاد رہے کے باز اوقات منی خارج کیے بغیر بھی لطف حاصل کیا جاتا ہے ) یا پھر رحم میں داخل ہو کر اولاد کی پیدائش اس کی اھم وجہ ہے- اور کچھ کیسز ایسے بھی دیکھنے میں آئے ہیں کے کسی مرد کی منی بہت گاڑھی ہے لیکن اس کے ہاں اولاد نہیں ہوتی کیونکہ اس کی منی میں صحتمند نطفے ہوتے ہی نہیں یا بہت کم ہوتے ہیں- اس لیے میرا آپ کو یہی مشورہ ہے کہ اس چیز کو کبھی اپنے ذہین پر سوار نہ ہونے دیں اس چیز کا اولاد کی پیدایش سے ہر گز کوئی تعلق نہیں ہے-
اب میں آپ کو بتاتا ہوں کے منی اصل میں ہے کیا اور یہ بنتی کیسے ہے-
جو کچھ ہم کھاتے ہیں ہم کھاتے ہیں وہ ہمارے معدے میں جا کر ہضم ہوتا ہے خوراک کا کچھ حصّہ فالتو ہو کر نکل جاتا ہے جب کے باقی کا حصّہ پہلے ایک جوس کی شکل اختیار کرتا ہے ، پھر اس سے خون بنتا ہے- خون پورے جسم میں سرکولیٹ کرتا ہے- پھر اس سے گوشت بنتا ہے پھر چربی بنتی ہے اس کے بعد ہڈی اور ہڈی کے بعد ہڈی کا گودا جو اس کے اندر ہوتا ہے وہ بنتا ہے اور سب سے آخر میں منی بنتی ہے- منی ایک لیس دار چیز ہوتی ہے جس میں ایک خاص قسم کی بو پائی جاتی ہے- اگر یہ کپڑے پر لگ جائے تو کپڑا اکر جاتا ہے - ایک بات کی مباشرت سے تقریبا بارہ گرام منی خارج ہوتی ہے- اور اس میں دو سو لاکھ sperms ہوتے ہیں یہ sperms اگر خورد بین بین سے دیکھے جاین تو سانپ کی شکل کے ہوتے ہیں اور حرکت کر رہے ہوتے ہیں ایک صحتمند آدمی کے سپرمز تیزی سے حرکت کرتے ہیں جب کے بیمار آدمی کے سپرمز آہستہ آہستہ حرکت کر رہے ہوتے ہیں اور یہ سب ہارمونز کی کمی بیشی یا خوراک کی کمی زیادتی کی وجہ سے ہو جاتا ہے اس میں پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں ہے- اگر ایسا کبھی ہو بھی جائے توwell qualified ڈاکٹر سے ہی مشورہ کریں کبھی بھی حکیموں کے چکر میں نہ پڑیں- کیونکہ وہ آپ کو صرف پریشان کر سکتے ہیں اور کچھ نہیں-
اپنے قیمتی مشورے اور comments ضرور دیں -
اپنے
ایسے شریف دوستوں یا رشتہ داروں کو یہ Blog
پڑھنے کا مشوره ضرور دیں جو
شرم کی وجہ سے جنسی مسائل نہیں سیکھ پاتے یا شرم محسوس کرتے ہیں-
اپنے قیمتی مشوروں ، یا مسائل کے حل کے لیے comment ضرور کریں اور daily up dates کے لیے ممبر بنیے-
Good Yar Her Bat Hadh Se Ziada Faide Mand Hai Mere Hisab Se To Aap Jo B Kar Rahe Rahe Hen Bilkul Thek Or Bohat Acha Kar Rahe Hen Or Such Main in Sab Baton Ka Janna Nihayat He Zarori Hai.Thanx 4 Every Topic......
ReplyDeleteMoney banti rehti hai Kya ya khatam ho jati hai
Deletethanx for the complement
ReplyDeleteaethalam ka kam se kam aur zeyada se zeyada arsa ktna hota hy
ReplyDeletePlz give ur cell num plz...
ReplyDeleteاحتلام مہینے میں دو سے تین مرتبہ ہو تو آپ نارمل ہو اس سے زائد مرتبہ ہو تو اچھے سے حکیم یا ڈاکٹر سے رابطہ کریں
ReplyDeleteآپ نے میری الجن ختم کردی میری ابھی نئ شادی ہوئ ہے چار ماہ ہوگئے مگر ابھی تک کوئ حمل نہیں ہے میں سمجھتا تھا کہ منی پتلی ہونے سے اولاد نہیں ہوتی آپ نے غلط فہمی دور کردی پہر بھی آپ مجھے بہتر اڈوائز دے تاکہ میری بیوی کو حمل ٹھیر جائے مہربانی ہوگی
ReplyDeleteAssalam o alaikum sir g mune nahe nekalta
ReplyDeleteAssalam o alaikum sir g mune nahe nekalta
ReplyDelete