Wednesday 20 June 2012

سیکس ایجوکیشن

 

www.hashimclinic.blogspot.com 

 

ہمارے ہاں زیادہ تر جنسی مسائل جنسی تعلیم کی کمی کی  وجہ سے ہی ہیں- بعض  اوقات تو یہاں تک دیکھنے میں آیا ہے کہ کسی کو کوئی جنسی مسلہ ہوتا بھی نہیں ہے بس جنسی تعلیم کی کمی کی وجہ سے خود کو جنسی طور سے بیمار سمجھا جا رہا ہوتا ہے-

میں نے کچھ ےسے لوگوں کے بارے میں بھی سنا ہے جو جنسی لحاظ سے مکمّل فٹ ہوتے ہیں لیکن خود کو بیمار سمجھتے ہیں- اور اس کی وجہ سے شادی تک نہیں کرتے- اور اگر کر بھی لیتے ہیں تو ازدواجی تعلقات قائم نہیں کر پتے- اس کے نتیجہ میں ایک تو بیچاری لڑکی کی زندگی برباد ہوتی ہے اور دوسرا ایسے لوگ خود اپنی زندگی بھی اجیرن بنا لیتے ہیں-

کچھ عرصۂ قبل میں نے ایک ا یسے نوجوان کے بارے میں سنا جو خود کو ذہنی طور پر جنسی لحاظ سے بیمار سمجھتا تھا- جس کا کہنا یہ تھا کہ وہ اپنی بیوی کو جنسی اعتبار سے satisfy نہیں کر سکتا- لیکن جب اس کے ٹیسٹ کیے گئے تو وہ بلکل نارمل تھا- لیکن اس کا ذہن یہ قبل نہیں کر پا رہا تھا-

اس لیے اس نے شادی کے چند دن بعد ہی اپنی بیوی سمیت خود کشی کر لی- 

اور میں آپ کو ایک اور بات بتاتا چلوں کے آپ خوش نصیب ہیں کہ آپ مسلمان ہیں ہمارا مذہب ایک مکمّل ضابطہ حیات ہے-

اسلام حق بات کہنے سے نہیں روکتا- الله نے جب آدم کو پیدا کیا تو ان کے ساتھ امّا حوا  کو بھی پیدا کیا کیونکہ جنسی پہلو انسانی زندگی کی ایک اھم حقیقت ہے -

الله تعالیٰ  قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے کہ ( میں نے تمہاری جنس میں سے تمہارے لیے بیویاں بنائیں تا کہ تم ان کے پاس آرام حاصل کرو ) 

قرآن پاک حق بات کہنے سے نہیں شرماتا - اسی لیے قرآن میں مباشرت، زنا ، مباشرت کے طریقے ، رحم ، منی وغیرہ کا ذکر ہے- اسلام نے بری وضاحت سے انسانی زندگی کے جنسی پہلووں پر روشنی ڈالی ہے- لیکن بدقسمتی سے لوگ اس سے اگاہ نہیں ہیں- اور جو جنسی تعلیم کی بات کرتا ہے اس پر فتوے دیے جاتے ہیں- خوشگوار ازدواجی زندگی کے لیے تعلیم نہایت ضروری ہے اور میرے خیال میں پاکستان میں سب کو جنسی تعلیم حاصل کرنی چاہیے- 

مردوں عورتوں بچیوں حتیٰ کہ بوڑھوں کو بھی جنسی تعلیم حاصل کرنی چاہیے-

خوشگوار ازدواجی زندگی کے لیے جنسی تعلیم نہایت ضروری ہے- چاہیے تو یہ تھا کے یہ تعلیم ہمیں قرآن و حدیث کی روشنی میں خوبصورت اور بہتر طریقے سے دی جاتی لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا- اور ان کی جگہ دیواروں پر لگی اشتہارات ، نیم حکیموں اور عطائ ڈاکٹروں نے لے لی ہے-

اور تو اور جن کتابوں سے جنسی تعلیم حاصل کی جا رہی ہے ان میں بھی خرافات اور تباہ کن مواد کے علاوہ کچھ نہیں ہے- جس سے جنسی مسائل اور جنسی جرائم دونو ہی بڑھ رہے ہیں-

جنسی تعلیم کی کمی کی وجہ سے خاص کر نیے شادی شدہ جوڑوں کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے- ان مسائل کے سلجھاؤ کی لا علمی کی وجہ سے بہت سی شادیاں تباہ ہو جاتی ہیں اور بہت سے لوگ خود کشی کر لیتے ہیں-

جنسی تعلیم نہ صرف زندگی کو خوش گوار بناتی ہے بلکے اس کی مدد سے جنسی جرائم مثلا زنا بلجبر اور ہم جنس پرستی وغیرہ کو روکا جا سکتا ہے- مغرب میں جنسی تعلیم تعلیمی اداروں میں دی جاتی ہے- لیکن وہاں اس کا اثر الٹا ہوتا ہے- اور وہ زنا کی طرف مایل  ہو جاتے ہیں- جنسی تعلیم دینے کے لیے سب سے زیادہ موزوں والدین ہیں نہ کے تعلیمی ادارے - اس لیے اس چیز کی ذمداری والدین پر بنتی ہے- لہذا والدین کو اس معاملے میں زیادہ تعلیم کی ضرورت ہے- تا کے وہ اپنی آنے والی نسل کو بخوبی تعلیم دے سکیں-

ایک اور اھم بات کے یہ تعلیم بچوں کو مرحلہ وار ملنی چاہیے 


مثلا چھوٹے لڑکوں کو علم ہو کے رات کو سوتے ہوۓ پیشاب کی جگہ سے کوئی سفید چیز نکل سکتی ہے جو کے فطری بات ہے نہ کے کوئی بیماری ہے- اسی طرح لڑکیوں کو بھی پتا ہونا چاہیے کے ان کی شرم گاہ سے خون آ سکتا ہے جو کے فطری بات ہے نہ کہ کوئی بیماری ہے-

ہم لوگ اپنے بچوں کو جنسی تعلیم دینا برا سمجھتے ہیں لیکن ایسی باتیں انہیں خود دوسرے طریقوں سے مل جاتی ہیں- مثلا سکول کالج یونیورسٹی وغیرہ یا دوستوں سے جن سے کہ ظاہر سی بات ہے سہی معلومات تو بہت کم ملے گی لیکن بچہ بھک ضرور سکتا ہے-

جی ہاں یہ ایک بہت بری حقیقت ہے کہ اگر بچے کو صحیح طریقے سے جنسی تعلیم نہ دی جائے تو پھر وہ غلط اور تباہ کن طریقوں سے جنسی معلومات حاصل کرتا ہے- اور ہماری آج کی نوجوان نسل اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے- بچوں کو مرحلہ وار جنسی تعلیم دینی چاہیے اور شادی سے پہلے پہلے اس کی جنسی تعلیم مکمل کر لینی چاہیے-

اس کے جسم کے جنسی حصّوں کا کیا کیا کام ہے اور حمل مباشرت حلال و حرام اور پیدایش وغیرہ کی مکمل تعلیم دی دینی چاہیے تا کہ وہ اپنی اگلی نسل کو با آسانی یہ تعلیم منتکل کر سکے 

 

 

 

اپنے  ایسے شریف دوستوں یا رشتہ داروں کو یہ Blog 

پڑھنے کا مشوره ضرور دیں جو شرم کی وجہ سے جنسی مسائل نہیں سیکھ پاتے یا شرم محسوس کرتے ہیں-

اپنے قیمتی مشوروں ، یا مسائل کے حل کے لیے comment ضرور کریں اور daily up dates کے لیے ممبر بنیے-

No comments:

Post a Comment